Powered By Blogger

Thursday, 29 March 2018

حجامہ! علاج بھی سنت بھی۔

الحجامہ:
حجامہ تھراپی جسم کے مختلف حصوں پر طبی فوائد کے حصول کیلئے کپ لگا کر گندہ خون نکالنے کو کہتے ہیں۔چونکہ اس میں کپ کا استعمال کیا جاتا ہے اس لیے اسے کپینگ تھراپی بھی کہا جاتا ہے۔ جبکہ اردو میں اسے سینگی یا پچھنا کہتے ہیں۔ حجامہ سنت طریقہ علاج ہے۔ اس کے انسانی جسم پر کوئی منفی اثرات مرتب نہیں ہوتے۔

تاریخ:
یہ طریقہ علاج زمانہ نبوت سے چلا آ رہا ہے۔ اس کی دلائل اس طرح سے ملتے ہیں کہ حضرت محمد صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کو معراج کے موقع پر حجامہ کا نسخہ دیا گیا۔

   حضرت عبداﷲ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا کہ رسولﷲ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نے معراج کا واقعہ ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ اس رات فرشتوں کی جس جماعت پر بھی گزر ہوا, انہوں نے آپ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کو کہا کہ آپ اپنی امت کو حجامہ سے علاج کا حکم فرمائیں۔(الترمذی)

  مختلف ادوار اور دنیا کے مختلف علاقوں میں اسے طریقے میں کچھ فرق کے ساتھ مختلف ناموں کے ساتھ کیا جاتا رہا ہے۔ اور جدید دور میں بھی اسے ایک قابل اعتماد طریقہ علاج تصور کیا جاتا ہے۔

طریقہ:
حجامہ یا کپینگ تھراپی ایک سادہ سرجیکل عمل ہے جس میں جسم کے اس حصے  کو جس کا علاج درکار ہو صفائی کے بعد کپ یا کپ نما کسی چیز سے خلا پیدا کی جاتی ہے یہ خلا جسم پر معمولی کٹ لگا کر خون کھینچنے میں مدد کرتی ہے۔ اس مقصد کیلئے جانوروں کے سینگوں کا استعمال بھی کیا جاتا رہا ہے۔

عوام الناس میں ایک تاثر پایا جاتا ہے کہ یہ ایک تکلیف دہ عمل ہے جبکہ حقیقت اس سے مختلف ہے۔ حجامہ میں استعمال ہونے والے سرجیکل بلیڈ اس قدر چھوٹا ہوتا ہے کہ انسانی جسم اس کٹ کی معمولی تکلیف کو باآسانی برداشت کر لیتا ہے۔

احتیاطی تدابیر:
یوں تو صحت پر حجامہ کے مضر اثرات نہیں ہیں لیکن چند احتیاطیں زیرِ غور رکھنی چاہیں۔

1-مریض کو خون کی کوئی مہلک بیماری لاحق نہ ہو۔

١۔بعض لوگ خون نہ جمنے کی بیماری (Haemophilia) میں مبتلا ہوتے ہیں۔ ایسی صورتحال میں حجامہ کرنے سے اجتناب کیا جائے۔

٢۔جن لوگوں کا جسم قدرتی طور پر خون نہیں بناتا ان لوگوں میں بھی یہ تھراپی نہیں کرنی چاہیے۔

٣۔ اسی طرح شوگر کے مریضوں کو حجامہ سے قبل اپنا شوگر ٹیسٹ کرنا چاہیے۔

٤۔ کم فشارِ خون (Low blood pressure) کے مریضوں میں احتیاط برتنی چاہیے۔

٥. پانی کی کمی (Dehydration) کے شکار بچوں کو حجامہ نہ کروائیں۔

2-کھانے کے فوراً بعد حجامہ کروانے سے بچا جائے۔ کھانے کے بعد تین گھنٹے تک انتظار کرنا بہتر ہے۔

3-حجامہ سے قبل مریض کو ذہنی طور پر تیار اور مطمئن کیا جائے۔

فوائد:
١۔ خون صاف کرتا ہے۔

٢۔خون کے بہاؤ کو بہتر بناتا ہے۔

٣۔ سردرد, ڈیپریشن جیسی بیماریوں سے نجات دلاتا ہے۔

٤۔بینائی کیلئے مفید ہے۔

٥۔ پٹھوں کا اکڑاؤ ختم کرتا ہے۔

٦۔جسمانی دردوں سے نجات کا سبب ہے۔

٧۔زیریلا خون ختم کرتاہے۔

٨۔الرجی سے بچاؤ کرتا ہے۔

٩۔ سستی ختم کرتاہے۔

(نوٹ: اگر سے دفعہ حجامہ سے فرق محسوس نہیں ہوتا تو اک ماہ کے وقفہ سے تین یا سات مرتبہ تک حجامہ کروایا جائے)

حجامہ احادیث کی روشنی میں:
حضرت عبدﷲبن عباس رضی اللہ تعالی عنہ روایت کرتے ہیں حجامہ لگوانے کے بہترین دن سترہویں,انیسویں اور اکیسویں (چاندکے) دن ہیں۔(الترمزی)

حضرت عبدﷲبن عباس رضی اللہ تعالی عنہ روایت کرتے ہیں کہ آپ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نے حجامہ لگوایا جبکہ آپ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ روزے سے تھے۔(البخاری)

بقلم: ڈاکٹر عبدالمنان

Sponsered# نوٹ: گھر پر حجامہ کٹ (گن + کپ) یا حجامہ تھراپسٹ کی خدمات حاصل کرنے کیلئے اس نمبر پر رابطہ کیجئے

Contact= +92 306 255 80 66

How Online Pediatric Physical Therapy Can Help Your Child in the UK

If you are a parent in the UK caring for a child with special needs—whether it’s cerebral palsy, developmental delay, Down syndrome, or auti...